Zarb-e-Kaleem

Ijtihad Allama Iqbal | Zarb-e-Kaleem-012

Ijtihad Allama Iqbal

Ijtihad Allama Iqbal

Ijtihad with Urdu Tashreeh

پہلا شعر کی تشریح
معانی : اجتہاد: اپنی سوچ اور علم سے مسئلہ حل کرنا ۔ حکمتِ دیں : دین کا اصل عالم ۔ لذتِ کردار: کردار کا مزہ ۔ افکار عمق : گہرا غو ر و فکر ۔
مطلب: دین اسلام مںٓ کاد دانائی ، کاک تدبر اور کاط فکر ہے ۔ یہ بات کوئی کہاں سے اور کس سے پوچھے کوطنکہ برصغرت کے جو دییا حلقہ کے لوگ ہں ان مںد نہ تو عمل کی چاشنی ہے اور نہ ان مں کردار کی گہرائی ہے ان کا دین کے متعلق علم بھی سطحی ہے اور ان کا عمل بھی پختہ نہںا ہے
دوسرا شعر کی تشریح
معانی: حلقہَ شوق: شوق کا حلقہ یعنی علم کی مجلس ۔ جراَت اندیشہ: فکر کی جراَت: محکومی: غلامی ۔ تقلید: پیروی ۔
مطلب: اہل علم کے حلقہ سے اگر اہل شوق (عشق، تصوف، فقر) کے حلقہ میں آئیں تو یہاں بھی وہی حالت ہے ان میں بھی فکر انگیزی کی جرات نہیں ۔ دونوں حلقے (جلوت اور خلوت کے) دور غلامی کی وجہ سے اندھی پیروی میں لگے ہوئے ہیں اور تحقیق تو اس قدر روبہ زوال ہے گویا نام کو بھی نہیں ہے
تیسرا شعر کی تشریح
معانی: فقیہانِ حرم: مفتی، علم والے لوگ ۔
مطلب: اس دور کے مسلمان علماء میں قرآن کے صحیح مفہوم کو لوگوں تک پہنچانے کی توفیق نہیں ہے ۔ وہ اس قدر بے ہمت و کم حوصلہ ہیں کہ قرآن کا اصل مفہوم بتانے کے بجائے اس کے مطلب کو بدل کر اسی کے معانی اپنی مرضی کے مطابق تاویل کر کے لوگوں تک پہنچاتے ہیں یا یوں سمجھئے اپنے مفاد اور غرض کی خاطر بجائے خود بدلنے کے قرآن کے مفہوم کو بدل دیتے ہیں
شعر کی تشریح چوتھا
معانی: مسلک: مذہب ۔ غلام: غلامی کرنے والا ۔
مطلب: جلوت و خلوت کے یہ دونوں گروہ خاص کر علمائے دین محکومی اور غلامی کے دور میں اس قدر بدل چکے ہیں اور غلامی سے اس حد تک مانوس ہو چکے ہیں کہ اس بنا پر وہ قرآن میں بھی یہ نقص نکال رہے ہیں کہ یہ لوگوں کو غلامی پر قناعت کرنے کی تعلیم کیوں نہیں دیتا ۔ چنانچہ بعض نے اعلاناً سرعام یہ کہہ دیا کہ اس دور میں جہاد مسلمان پر حرام ہے اور انگریزی سلطنت کے ساتھ وفاداری عین دین ہے ۔ قرآن میں اگر اجتہاد کیا بھی تو ان علمائے سو نے الٹے رخ کیا سیدھے رخ نہیں کیا

Ijtihaad with Urdu Roman

Hind Mein Hikmat-e-Deen Koi Kahan Se Sikhe
Na Kahin Lazzat-e-Kirdar, Na Afkar-e-Aumeeq

Halqa-e-Shouk Mein Woh Jurrat-e-Andesha Kahan
Aah Mehkoomi-o-Taqleed-o-Zawal-e-Tehqeeq

Khud Badalte Nahin, Quran Ko Badal Dete Hain
Huwe Kis Darja Faqeehan-e-Haram Be-Toufeeq

In Ghulamon Ka Ye Maslak Hai Ke Naqis Hai Kitab
Ke Sikhati Nahin Momin Ko Ghulami Ke Tareeq

Ijtihad in English

There is no place in India where from to learn, the tenets that the Muslim Faith concern.
They are devoid of zeal for godly acts, and are not wont to seek its basic facts.

The mystics, who were keen their faith to spread, are silent now and thought for them a dread.
Alas! the state of bondage deprives of zest, slaves tread the beaten path and relinquish quest.

The jurists are helpless to such extent canʹt change themselves but would change Quranʹs content.
How sad, the jurists canʹt shift their outlook, but would prefer to change the Holy Boo

These abject slaves opine and cling to creed that Holy Book is full of flaws indeed.
They think it incomplete for this fact because it fails to teach the slavish tact.

Full Book Zarb-e-Kaleem 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *