Zarb-e-Kaleem

Ilm Aur Deen | Zarb-e-Kaleem-018

Ilm Aur DeenIlm Aur Deen

 

Ilm Aur Deen in urdu Tashreeh

پہلا شعر کی تشریح

معانی: ابراہیم: یعنی بت توڑنے والا ۔ ندیم: ساتھی ۔

مطلب: یہاں علامہ نے دین کو علم کے ساتھ وابستہ کیا ہے ۔ ان کے نزدیک وہ علم جو العلم کہلاتا ہے دین سے الگ نہیں ہے وہ انسان کے اندر کے سارے بتوں کو اس طرح پاش پاش کر دیتا ہے جس طرح کہ حضرت ابراہیم نے نمرود کے زمانے میں بتوں کو توڑا تھا ۔ یہ علم اقبال کے نزدیک وہ علم ہے جسے خدا نے انسان کے دل اور اس کی نظر کا دوست بنایا ہے ۔ یعنی اس کے ذریعے انسان کا باطن اور اس کا ظاہر دونوں صاف ہو جاتے ہیں

 دوسرا شعر کی تشریح

معانی: کم نظری: بے عقلی، کمزور مشاہدہ ۔ جدید: نیا ۔ قدیم: پرانا ۔

مطلب: جب زمانہ ایک ہے ۔ زندگی ایک ہے اور کائنات بھی ایک ہے تو پھر ہم ان کو جب جدید اور قدیم میں تقسیم کرتے ہیں تو یہ تقسیم کنندوں کی کم نگاہی کی دلیل ہے ۔ علم چاہے کسی زمانے کا بھی ہو وہی علم ہے جو انسان کو اس کے دل و نظر کے قریب کر دے ۔ اس لیے یہ جدید اور قدیم کی بحث کرنے والے کم فہم ہیں 

تیسرا شعر کی تشریح

معانی: تربیت: پرورش ۔ نسیم: صبح کی ہوا ۔ ہمکنار: ساتھ ۔

مطلب: اقبال نے اس شعر میں ایک اصول بیان کیا ہے وہ اصول یہ ہے کہ باغ میں غنچے کی تربیت اس وقت تک ممکن نہیں جب تک صبح کی ٹھنڈی ہوا کے ساتھ شبنم کے قطرے مل کر غنچوں کے منہ میں نہ گریں ۔ مراد یہ ہے کہ علم جب تک آسمانی دین سے ہم آہنگ نہ ہو گا جہالت ہےکی میان توحید کی تلوار سے خالی ہے ۔ اقبال کا مقصود یہ معلوم ہوتا ہے کہ مسلمانوں میں اگر توحید کی دولت نایاب ہے تو اس کے ذمہ دار اصل میں وہ خلوتی صوفیاء اور جلوتی علماء ہیں جو نہ خود توحید پر عامل ہیں اور نہ اپنی قوم کو انھوں نے اس کی روح سے آشنا کرا یا ہے

چوتھا  شعر کی تشریح 

معانی: تجلیاتِ کلیم: موسیٰ کا نورِ الہٰی دیکھنا ۔ مشاہداتِ حکیم: فلسفیوں کے حقیقی مشاہدے ۔

مطلب: علامہ کے نزدیک وہ علم علم نہیں بلکہ علم حاصل کرنے والے کی کم نگاہی کی دلیل ہے جس میں حضرت موسیٰ کی تجلیات ربانی اور مسلمان فلسفیوں کے مشاہدات ساتھ ساتھ نہ چلتے ہوں ۔ یعنی ایسے علوم جو آسمانی کتابوں اور دین اسلام سے منقطع ہوں وہ صحیح علوم نہیں بلکہ ان سے جہالت بہتر ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ آج کا علم باوجود انتہا کو پہچنے کے روح اور نظر کا ندیم نہیں بن سکا

Ilm Aur Deen in urdu

Woh Ilm Apne Boton Ka Hai Aap Ibraheem
Kya Ha Jis Ko Khuda Ne Dil-o-Nazar Ka Nadeem

Zamana Aik, Hayat Aik, Kainat Bhi Aik
Daleel-e-Kam-Nazari, Qissa-e-Jadeed-o-Qadeem

Zamana Aik, Hayat Aik, Kainat Bhi Aik
Daleel-e-Kam-Nazari, Qissa-e-Jadeed-o-Qadeem

Woh Ilm, Kam Basri Jis Mein Ham-Kinar Nahin
Tajaliat-e-Kaleem-o-Mushahidat-e-Hakee

Knowledge And Religion In English

Learning whom God has made the mate of heart and sight,
Like Friend of God can break with ease all idols bright.

Cosmos and life are one, the world is one and same
The tale of old and new is merely false and lame.

A blossom can not thrive in meadow full of trees,
Unless some drops of dew ally with pleasant breeze

That ken is vision dim, In which the wise manʹs lore
And sight that Moses viewed, Keep apart and merge no more.

Full Book Zarb-e-Kaleem 

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *