Shukar-e-Shikayat | Zarb-e-Kaleem-013
Shukar-e-Shikayat
Shukar-e-Shikayat urdu Tashreeh
پہلا شعر کی تشریح
معانی: بندہَ ناداں : بے عقل شخص ۔ نہانخانہَ لاہوت: عالمِ بالا کا پوشیدہ مقام ۔
مطلب: اس شعر میں علامہ اقبال اللہ تعالیٰ کاپہلے شکر ادا کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میں تو ایک نادان سا انسان تھا لیکن تیرے کرم نے مجھے عالم ناسوت (اس مادی دنیا) سے نکال کر عالم لاہوت (اپنے اس پراسرار جہاں سے) متعلق کر دیا ہے جہاں کے افکار و اعمال اس ناسوتی جہان کے اعمال و افکار سے بالکل جداگانہ ہیں اور یہ بات میری شاعری کے موضوعات و مضامین سے صاف ظاہر ہے
دوسرا شعر کی تشریح
معانی: ولولہ: جوش ۔ بخارا و سمرقند: ترکستان کے شہر ۔
مطلب: میں نے ایشیا اور وسطی ایشیا کی قوموں اور ان میں سے بھی خاص طور پر یہاں کے مسلمانوں میں اپنی شاعری اور اپنے پیغام کے ذریعے ایک نیا جوش اور ایک نئی امنگ پیدا کی ہے ۔ ان کو خواب غفلت سے جگایا ہے اور ان میں پھر سے آزادی اور عروج حاصل کرنے کا ولولہ پیدا کیا ہے ۔
تیسرا شعر کی تشریح
معانی: نفس: سانس ۔ مرغانِ سحر: صبح کے پرندے ۔ صبحت: محفل ۔ خورسند: خوش ۔
مطلب: میں نے وہ پیغام جو اپنے کلام کے ذریعے دل وجان کی گہرائی اور خلوص نیت سے دیا ہے اس کا یہ اثر ہوا ہے کہ خزاں کے موسم میں بھی جو پرندے علی الصبح نغمے الاپتے ہیں ( جو لوگ غلامی سے آزاد ہونا چاہتے ہیں ) میری صحبت میں خوش ہیں ۔ میرے پیغام پر کان دھرتے ہیں لیکن حالات انہیں کچھ کرنے نہیں دیتے
چوتھاشعر کی تشر یح
معانی: رضامند: راضی ۔
مطلب: لیکن اے میرے پیدا کرنے والے مجھے تجھ سے خاکم بدہن یہ شکوہ ہے کہ مجھے ایسے ملک میں پیدا کر دیا ہے جو غلام ہے ۔ نہ صرف یہ کہ ملک غلام ہے بلکہ یہاں کے لوگ اپنی غلامی پر مطمئن ہیں ۔ اے کاش میں کسی آزاد وطن اور کسی آزاد قوم میں پیدا ہوا ہوتا تو پھر دنیا کو میرے پیغام کی تاثیر، اس کے نتیجہ اور میری قدر و قیمت کا پتہ چلتا
Shukar-e-Shikayat in Roman Urdu
Main Band-e-Nadan Hun, Magar Shukar Hai Tera
Rakhta Hun Nihan Khana-e-Lahoot Se Pewand
Ek Walwala Taza Diya Main Ne Dilon Ko
Lahore Se Ta-Bakhak-e-Bukhara-o-Samarqand
Taseer Hai Ye Mere Nafas Ki Ke Khazan Mein
Murghan-e-Sehar Khawan Meri Sohbat Mein Hain Khoursand
Lekin Mujhe Paida Kiya Uss Dais Mein Tu Ne
Jis Dais Ke Bande Hain Ghulami Pe Razamand!
Thanks Cum Complaint in English
Though unwise, thanks to God I must express
For bonds with celestial world that I possess.
My songs fresh zeal to hearts of men impart,
Their charm extends to lands that lie apart.
In Autumn my breath makes birds that chirp in morn,
Imbibe much joy and feel no more forlorn.
O God, to such a land I have been sent,
Where men in abject bondage feel content.