Bang-e-Dra

Payam e Subah | The Message of Dawn | Bang e Dara 026

Payam e Subah

 Tashreeh of Iqbal Poetry

Payam e Subah

Tashreeh of Payam e Subah in urdu

معانی: لانگ فیلو: مشہور امریکی شاعر ۔ رخصت ہونا: غائب، ختم ہونا ۔ جبینِ شب رات کی پیشانی ۔ افشاں : گوٹے کی کترن، سجاوٹ کے لیے ماتھے پر لگائی جاتی ہے ۔ نسیم: صبح کی خوشگوار ہوا ۔ صبح خنداں : ہستی ہوئی صبح ۔
مطلب: نواشعار پر مشتمل یہ نظم مشہور زمانہ امریکی شاعر لانگ فیلو کی تخلیق سے ماخوذ ہے اس نظم میں اقبال نے جس نوع کی امیجری اور فطرت نگاری سے کام لیا ہے وہ ان کی فن پر مکمل گرفت اور قادر الکلامی کی دلیل ہے ۔ اقبال کہتے ہیں کہ جب آسمان پر ستارے ڈوب گئے اور شب کا اختتام ہوا تو ہنستی کھیلتی زندگی پیغام سحر لے کر نمودار ہو گئی 

معانی: رنگیں نوا: دل کو بھانے والا نغمہ گانے والی ۔ شانہ ہلانا: کسی کو جگانے کے لیے ہلانا ۔ دہقاں کسان
مطلب :اور اپنے عمل میں اس طرح مصروف ہو ئی کہ بلبل جو اپنے گھونسلے میں محو استراحت ہوئی پہلے اسے جگایا اس کے بعد کسان جو کھیتی کی کنارے پر محو خواب تھا اسے بھی بیدار کر دیا
معانی: طلسم توڑا: جادو کا اثر ختم کرنا ۔ سورہ والنور: قرآن کریم کی سورت ۔ تاجِ زر توڑا: مراد سنہری روشنی ختم کر دی ۔ شمع شبستان: رات کی محفل کی موم بتی ۔
مطلب: یوں لگتا تھا جیسے اس نے سورہ والنور کی قوت سے ظلمت شب کا طلسم تو ڑ ڈالا اور عشرت گاہوں میں روشن ہونے والی شمعوں کو بھی بجھا دیا ۔

معانی: خوابیدگان: جمع خوابیدہ، سوئے ہوئے ۔ دَیر: مندر ۔ برہمن: ہندووَں کا مذہبی پیشوا ۔ خورشید درخشاں : چمکتا ہوا سورج ۔
مطلب:جو برہمن مندروں میں سورہے تھے ان کو بیدار کیا اور طلوع ہونے والے سورج کا پیغام بھی دیا 

معانی: بامِ حرم: کعبہ، مسجد کی چھت ۔ گویا ہوئی: بولی، کہنے لگی ۔ نمود: ظاہر، طلوع ہونا ۔ مہرِ تابان: روشن سورج ۔
مطلب: دوسری جانب جب موَذن سے مسجد میں پہنچ کر یوں مکالمہ کیا کہ سورج نکلنے کے بعد نہ اذان کا وقت باقی رہے گا نہ ہی نماز کا اس لیے بیدار ہو کر اذان بھی دے اور نماز بھی ادا کر

معانی: پکاری: اونچی آواز میں کہنے لگی ۔ چٹک: کھل ۔ او غنچہ: اری کلی، اے کلی ۔
مطلب: پھر وہ باغ میں آئی اور غنچوں کو چٹکنے کی طرف راغب کیا 

مطلب: اس کے بعد صحرا کی جانب نکل گئی اور تھکے ماندے قافلوں کو پھر سے آغاز سفر کے لیے آمادہ کیا کہ اب دھوپ نکلنے والی ہے اس لیے روانہ ہو جاوَ 
معانی: سوئے گورِ غریباں : پردیسیوں ، یعنی عدم کے مسافروں کی قبروں کی طرف ۔ زندوں کی بستی: چلتے پھرتے انسانوں کی دنیا ۔ شہر خموشاں : قبرستان
مطلب: اس کے بعد وہ قبرستان میں جا پہنچی تو وہاں سناٹے کو دیکھ کر اہل قبور سے یوں گویا ہوئی

معانی: خواب: نیند ۔ سلاد دوں گی: مراد مار دوں گی ۔ جگا دوں گی: قیامت کے دن مردوں کو زندہ کروں گی ۔
مطلب: کہ ابھی تم آرام سے لیٹے رہو کہ میں بعد میں یہاں آوَں گی اور زمانے بھر کو بیدار کرنے کے بعد تمہاری بیداری کا اہتمام کروں گی

Payam e subah in Roman Urdu

Ujala jab huwa rakhsat jabeen e shab ki afshan ka
Naseem e zindagi pegham laye subah e khandan ka

Jagaya bulbul e rangeen nawa ko ashiyane mein
Kinare khait ke shana hilaya us ne dehqan ka

Tilism e zulmae e shab surah wan noor se tora
Andhere main uraya e zar shama e shabistan ka

Parha khawabidgan e dair par afsoon e baidari
Barhman ko diya pegham khursheed e durakhshan ka

Huwi baan e haram par aa ke un goya moazzam se
Nahi khatka tere dil main namood e mehr e taban ka

Diya ye hukum sehra main chalo ae qafile walo
Chamakne ko hai juggu ban ke har zarra byaban ka

Sooye gor e ghareeban jab gayi zindon ki basti se
To yun boli nazara dekh kar sheher e khamoshan ka

Abhi aram se laite main phir bhi aun gi
Sula dun gi jahan ko khawab se tum ko jagaun gi

The Message of Dawn

Allama Iqbal Poetry in English

When the sparkling of the nights foreheads decoration disappeared
The zephyr of life with the news of the happy morning appeared

It awakened the nightingale of flowery song in its nest
It shook the shoulder of the farmer on the field’s edge

It broke the spell of darkness of night’s talisman with surah al nur
It robbed the golden crown of bed- chamber’s candle in the dark

It chanted the magic of awakening on those sleeping in the temple
It gave the Brahman the tidings of the bright sun

Climbing the garden’s wall it cried this to the rose bud
Burst you are the Mu’ adhdhin of the morning o rose bud

It gave the command in the wilderness move O caravan
Every dust speck will shine like fire fly in the wilderness

When it reached the cemetery from the living’s habitation
Witnessing the spectacle of the cemetery it spoke thus

Remain lying in comfort still come again shall i
Make the whole world sleep, wake you up shall I

Full Book with Translation BANG-E-DRA

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *